حجامة لگانے پر اجرت:
حجامة لگانے کے فن کو تھراپسٹ،طبیب،ومحتجم کسب
معاش کے لئے بھی اختیارکرسکتا ہے اورحجامة لگانے کی عوض اجرت لینا اوردینا جائزہے
یہ آپﷺکے فعل وعمل سے ثابت ہے کہ آپﷺ نے بھی صحابی کواجرت کے طورپر دو صاع
کے برابراجناس طعام دی تھی
(دو صاع 7سیرکےبرابر ہے)۔
اصحاب الرسولﷺ
واہل العلم کے نزدیک جائز ہےعند الترمذی والشافعی قول الجہور بالاجماع ہے۔
(۱) حضرت انس رضی اللہ
عنہ سےکسی نےحجامة کرانے پراجرت کامسئلہ پوچھا کہ جا ئزہے یا نہیں؟
تو آپ رضی اللہ عنہ نےفرمایا کہ حضرت أبو طیبہ
نےحضو رﷺ کے حجامةکیا تو
حضور ﷺ نے(اجرت ومعاوضہ کےطورپر) دوصا ع
کھجورمر حمت فرما ئی ۔
(1صا ع = 3 1/2
سیر ،2صا ع =7سیر).
(البخاری فی الطب:۶۹۶۵
، ۳۶۲۵ ،مسلم:۷۷۵۱،شما ئل
الترمذ ی)
(۲) ابن عمر رضی اللہ
عنہمافرماتے ہیں کہ نبي کریمﷺ نےحجامة
کرنے والےکو بلایا پس اس نے آپﷺ کوحجامة
لگایا اورآپﷺنےاسکواجرت عطا کی۔(البخاری:۸۷۲۵)
(۳)
حضرت
علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپﷺ نےحجامة
لگوایا اورمجھےحکم دیاکہ میں حجامة لگانے والے کو اجرت عطا کرو۔(البخاری:۶۸۶۵)
(۴) حضرت علی رضی اللہ
عنہ فرماتےہیں کہ حضورﷺنے ایک مر
تبہ حجامة کرایا اورمجھے اسکی اجر ت ادا کرنےکا حکم دیامیں نےاس کو ادا
کیا۔(الترمذی)
(۵) ابن عباس
رضی اللہ عنھما سےروایت ہےکہ نبي اکر مﷺ
نےحجامة لگوایااورحجام کواجرت دی.(البخاری:۱۹۶۵،۳۱۷۵،مسلم:۲۰۲۱)
No comments:
Post a Comment